بلٹ ٹرین کا مہنگا خواب اب حقیقت بن سکتا ہے اور وہ بھی صرف 9 سال کے اندر اندر. یہ امید تو جاگی ہے کیونکہ تقریبا 1 لاکھ کروڑ کے بلٹ ٹرین پروجیکٹ کے لئے جاپان نہ صرف 90 ہزار کروڑ کا قرض دینے کو تیار بلکہ اس نے قرض کی شرائط بھی انتہائی آسان کر دی ہیں. امید ہے کہ جاپان کے وزیر اعظم شنجو اسی ہفتے ہونے والے ہندوستان کے دورے پر ممبئی احمد آباد بلٹ ٹرین کی ڈیل کا اعلان کرینگے.
وزیر اعظم نریندر مودی نے 300 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بھاگنے والی جن بلٹ ٹرینوں کا خواب ہندوستان کو دکھایا تھا انہیں زمین پر اتارنے کی تیاری شروع ہو گئی ہے.
اب تک یہ کہا جا رہا تھا کہ ممبئی احمد آباد کے درمیان بلٹ ٹرین کا پہلا
ٹریک بنانے پر ہی تقریبا 1 لاکھ کروڑ کی لاگت آئے گی. اتنا بھاری بھرکم خرچ نہ تو قریب 1 لاکھ کروڑ کے کل سالانہ بجٹ والی ہندوستانی ریل کے لئے ممکن ہے اور نہ ہی حکومت کے لئے، لیکن اب جاپان حکومت کی ایک انتہائی رعایتی پیشکش نے پوری تصویر بدل دی ہے.
ابتدائی حساب تو یہ تھا کہ ممبئی احمد آباد بلٹ ٹرین 62 ہزار کروڑ روپے میں پراجکٹ کی لاگت لگے گی، لیکن جيكا نے جو حساب لگایا اس کے مطابق ممبئی احمد آباد روٹ کے لئے 98 ہزار 800 کروڑ روپے خرچ سامنے آیا. یہ اندازہ صرف ممبئی احمد آباد کے 505 کلومیٹر روٹ کے لئے لگایا گیا تھا. اس خرچ میں ممبئی احمد آباد روٹ پر بلٹ ٹرین کے لئے 12 اسٹیشن. 300 کلومیٹر فی گھنٹہ کی اوسط رفتار کے لئے نئے محفوظ ٹریک اور بلٹ ٹرین کے لئے جاپانی ٹیکنالوجی کے استعمال کا خرچ شامل تھا.